سورة يس - آیت 18
قَالُوا إِنَّا تَطَيَّرْنَا بِكُمْ ۖ لَئِن لَّمْ تَنتَهُوا لَنَرْجُمَنَّكُمْ وَلَيَمَسَّنَّكُم مِّنَّا عَذَابٌ أَلِيمٌ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
انہوں نے کہا کہ ہم تم کو منحوس سمجھتے ہیں (١) اگر تم باز نہ آئے تو ہم پتھروں سے تمہارا کام تمام کردیں گے اور تم کو ہماری طرف سے سخت تکلیف پہنچے گی۔
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
10 -کافروں نے رسولوں کی یہ بات سن کر کہا کہ ہم تو تمہاری آمد کو اپنے لئے بدشگونی سمجھ رہے ہیں جب سے تم لوگوں نے اس شہر میں قدم رکھا ہے بارش رک گئی ہے، مفسرین لکھتے ہیں کہ وہ تینوں رسول انہیں دس سال تک اللہ کے دین کی طرف بلاتے رہے، لیکن حق کی طرف مائل ہونے کے بجائے ان کا کبر و غرور بڑھتا گیا، اور ایک دن بستی والوں نے رسولوں سے کہا کہ اگر تم اپنی دعوت سے باز نہ آئے اور اپنی تحریک بند نہیں کی تو ہم لوگ تمہیں سنگسار کردیں گے اور تمہیں بہت ہی سخت سزا دیں گے۔