سورة فاطر - آیت 28

وَمِنَ النَّاسِ وَالدَّوَابِّ وَالْأَنْعَامِ مُخْتَلِفٌ أَلْوَانُهُ كَذَٰلِكَ ۗ إِنَّمَا يَخْشَى اللَّهَ مِنْ عِبَادِهِ الْعُلَمَاءُ ۗ إِنَّ اللَّهَ عَزِيزٌ غَفُورٌ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور اسی طرح آدمیوں اور جانوروں اور چوپایوں میں بھی بعض ایسے ہیں ان کی رنگتیں مختلف ہیں (١) اللہ سے اس کے وہی بندے ڈرتے ہیں جو علم رکھتے ہیں (٢) واقعی اللہ تعالیٰ زبردست بڑا بخشنے والا ہے (٣)۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

ایمان و کفر، نیکی و بدی اور رنگوں کا یہ اختلاف اللہ کی قدرت کے مظاہر ہیں، جن میں غور و فکر وہی لوگ کرتے ہیں، جنہیں اللہ علم جیسی بیش بہا دولت سے نوازتا ہے۔ اسی لئے اللہ تعالیٰ نے آیت 28 کے دوسرے حصے میں فرمایا کہ اللہ کے بندوں میں سے علماء ہی اس سے حقیقی معنوں میں ڈرتے ہیں، اہل مکہ تو جاہل و نادان ہیں اسی لئے نہ اللہ سے ڈرتے ہیں، نہ ہی اس کی وحدانیت کا اقرار کرتے ہیں حالانکہ اللہ ہر چیز پر غالب ہے وہ کسی وقت بھی انہیں ہلاک کرنے پر قادر ہے اور وہ توبہ کرنے والوں کے گناہوں کو معاف کرتا ہے، اس لئے اہل مکہ شرک و کفر پر اصرار نہ کریں اور تائب ہو کر اسلام کو قبول کرلیں۔