سورة فاطر - آیت 2

مَّا يَفْتَحِ اللَّهُ لِلنَّاسِ مِن رَّحْمَةٍ فَلَا مُمْسِكَ لَهَا ۖ وَمَا يُمْسِكْ فَلَا مُرْسِلَ لَهُ مِن بَعْدِهِ ۚ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اللہ تعالیٰ جو رحمت لوگوں کے لئے کھول دے سو اس کا کوئی بند کرنے والا نہیں اور جس کو بند کردے تو اس کے بعد اس کا کوئی جاری کرنے والا نہیں (١) اور وہی غالب حکمت والا ہے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

اسی لئے اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ وہ اپنی حکمت کے مطابق جس چیز کو جتنی تعداد میں چاہتا ہے پیدا کرتا ہے، اس لئے کہ وہ ہر چیز پر قادر ہے، تمام رحمتوں، برکتوں، خیرات و ارزاق کے خزانوں کا وہ تنہا مالک ہے، کسی کا ان میں کوئی دخل نہیں ہے، وہ اگر کسی کو ان میں سے سے دینا چاہے تو کوئی روک نہیں سکتا اور اگر کسی کو ان سے محروم کرنا چاہے تو کوئی اسے دے نہیں سکتا۔ وہ صاحب عزت اور ہر چیز پر غالب ہے اور تمام امور میں حکمت و مصلحت کے مطابق تصرف کرتا ہے۔