وَكَذَّبَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ وَمَا بَلَغُوا مِعْشَارَ مَا آتَيْنَاهُمْ فَكَذَّبُوا رُسُلِي ۖ فَكَيْفَ كَانَ نَكِيرِ
اور ان سے پہلے کے لوگوں نے بھی ہماری باتوں کو جھٹلایا تھا اور انہیں ہم نے جو دے رکھا تھا یہ تو اس کے دسویں حصے بھی نہیں پہنچے، پس انہوں نے میرے رسولوں کو جھٹلایا، (پھر دیکھ کہ) میرا عذاب کیسا (سخت تھا) (١)
36 -مشرکین مکہ کو اللہ نے دھمکی دی ہے کہ انہی کی طرح ان سے پہلے کی بہت سی قوموں نے اپنے رسولوں کو جھٹلایا تھا اور ہم نے کفار مکہ کے مقابلے میں انہیں بے شمار نعمتوں سے نوازا تھا، ان کے پاس تو ان قوموں کا دسواں حصہ بھی اسباب زندگی نہیں ہے، لیکن ہم نے ان کو شدید عذاب میں مبتلا کیا اور اپنے رسولوں کی تکذیب کا ان سے بڑا سخت انتقام لیا تو اہل مکہ بھی ہوش میں آجائیں اور اپنی حالت بدل لیں، ایمان لے آئیں اور ہمارے قرآن و رسول کی تکذیب سے باز آجائیں، ورنہ ہمیں ان سے بھی انتقام لینے میں دیر نہیں لگے گی،