سورة سبأ - آیت 34

وَمَا أَرْسَلْنَا فِي قَرْيَةٍ مِّن نَّذِيرٍ إِلَّا قَالَ مُتْرَفُوهَا إِنَّا بِمَا أُرْسِلْتُم بِهِ كَافِرُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور ہم نے جس بستی میں جو بھی آگاہ کرنے والا بھیجا وہاں کے خوشحال لوگوں نے یہی کیا کہ جس چیز کے ساتھ تم بھیجے گئے ہو ہم اس کے ساتھ جو کفر کرنے والے ہیں (١)۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

28- ذیل میں آنے والی آیتوں میں گزشتہ قوموں کے عیش پرستوں اور انبیائے کرام کے ساتھ ان کے برے برتاؤ اور کفر و شرک پر ان کے اصرار کا حال بیان کر کے نبی کریم (ﷺ) کو تسلی دی گئی ہے کہ مشرکین قریش کے کفر و شرک سے آپ دل برداشتہ نہ ہوں، اس لئے کہ ہر دور کے سردار ان کفر اپنے انبیاء کے ساتھ ایسا ہی برتاؤ کرتے رہے ہیں۔