سورة سبأ - آیت 21

وَمَا كَانَ لَهُ عَلَيْهِم مِّن سُلْطَانٍ إِلَّا لِنَعْلَمَ مَن يُؤْمِنُ بِالْآخِرَةِ مِمَّنْ هُوَ مِنْهَا فِي شَكٍّ ۗ وَرَبُّكَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ حَفِيظٌ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

شیطان کا ان پر کوئی زور (اور دباؤ) نہ تھا مگر اس لئے کہ ہم ان لوگوں کو جو آخرت پر ایمان رکھتے ہیں ظاہر کردیں ان لوگوں میں سے جو اس سے شک میں ہیں۔ اور آپ کا رب (ہر) ہر چیز پر نگہبان ہے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

16 -ابلیس کو انسان پر نہ کوئی مادی قوت حاصل ہے اور نہ معنوی، اسے تو اللہ کی جانب سے صرف اتنی اجازت ملی ہے کہ وہ انسان کے دل میں طرح طرح کے وسوسے پیدا کرے، گناہ کو اس کی نگاہ میں خوبصورت بنا کر پیش کرے اور اللہ کی نافرمانی کی طرف بلائے اور یہ اجازت اسے اس لئے ملی ہے تاکہ معلوم ہوجائے کہ کون آخرت پر ایمان لا کر اللہ کی نازل کردہ شریعت کے مطابق اپنی زندگی گذارتا ہے اور کون اس کے بارے میں شک و شبہ میں مبتلا ہو کر معصیت و سرکشی کی راہ اختیار کرتا ہے۔ آیت کے آخر میں اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی سے مخاطب ہو کر فرمایا کہ آپ کا رب ہر چیز اور ہر بات سے باخبر ہے، وہ اپنے بندوں کے اچھے اور برے اعمال کو گن رہا ہے، تاکہ قیامت کے دن ان کا حساب لے اور انہیں ان کا بدلہ دے۔