وَأَنزَلَ الَّذِينَ ظَاهَرُوهُم مِّنْ أَهْلِ الْكِتَابِ مِن صَيَاصِيهِمْ وَقَذَفَ فِي قُلُوبِهِمُ الرُّعْبَ فَرِيقًا تَقْتُلُونَ وَتَأْسِرُونَ فَرِيقًا
اور جن اہل کتاب نے ان سے سازباز کرلی تھی انھیں (بھی) اللہ تعالیٰ نے ان کے قلعوں سے نکال دیا اور ان کے دلوں میں (بھی) رعب بھر دیا کہ تم ان کے ایک گروہ کو قتل کر رہے ہو اور ایک گروہ کو قیدی بنا رہے ہو۔
(23) غزوہ احزاب کے موقع سے یہود بنو قریظہ نے خیانت کی، نقض عہد کیا اور کفار عرب کے ساتھ مل گئے، انہی کا حال بیان کیا جا رہا ہے کہ چونکہ انہوں نے بدعہدی کر کے کفار عرب کی تائید کی تھی، اس لئے مسلمانوں نے غزوہ احزاب کے بعد ان کا محاصرہ کیا اور اللہ تعالیٰ نے ان کے دلوں میں ایسا رعب ڈالا کہ وہ اپنے قلعوں کے دروازے کھول کر رسول اللہ (ﷺ) کے سامنے آگئے اور ہتھیار ڈال دیا تو جیسا کہ اوپر بیان کیا گیا ہے، آپ (ﷺ) نے ان کے بالغ مردوں کو قتل کروا دیا، عورتیں اور بچے لونڈی اور غلام بنا لئے گئے اور ان کے اموال بطور مال غنیمت مسلمانوں میں تقسیم کردیئے گئے۔