سورة الأحزاب - آیت 15

وَلَقَدْ كَانُوا عَاهَدُوا اللَّهَ مِن قَبْلُ لَا يُوَلُّونَ الْأَدْبَارَ ۚ وَكَانَ عَهْدُ اللَّهِ مَسْئُولًا

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اس سے پہلے تو انہوں نے اللہ سے عہد کیا تھا کہ پیٹھ نہ پھریں گے (١) اور اللہ تعالیٰ سے کئے ہوئے وعدہ کی باز پرس ہوگی (٢)

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

آیت (15) میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ انہوں نے تو اللہ سے عہد و پیمان کر رکھا تھا کہ وہ دشمن کو اپنی پیٹھ نہیں دکھلائیں گے، ان سے مراد بنو سلمہ کے لوگ ہیں جو جنگ بدر میں شریک نہیں ہوئے تھے اور مسلمانوں کو وہاں جو فتح و نصرت حاصل ہوئی تھی اسے سن کر کہتے تھے کہ اگر آئندہ کوئی جنگ ہوگی تو ہم ضرور شریک ہوں گے لیکن غزوہ احزاب میں ان کا بھرم کھل گیا کہ ان کی باتوں کا صداقت سے کوئی تعلق نہیں تھا۔