سورة آل عمران - آیت 59

إِنَّ مَثَلَ عِيسَىٰ عِندَ اللَّهِ كَمَثَلِ آدَمَ ۖ خَلَقَهُ مِن تُرَابٍ ثُمَّ قَالَ لَهُ كُن فَيَكُونُ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اللہ تعالیٰ کے نزدیک عیسیٰ (علیہ السلام) کی مثال ہو بہو آدم (علیہ السلام) کی مثال ہے جسے مٹی سے بنا کر کے کہہ دیا کہ ہوجا پس وہ ہوگیا۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

49۔ نصاری کا یہ عقیدہ ہے کہ عیسیٰ (علیہ السلام) اللہ کے بیٹے تھے، اور دلیل یہ دیتے ہیں کہ اللہ نے انہیں بغیر باپ کے پیدا کیا تھا، اللہ نے ان کے دعوے کی تردید کی کہ اگر تمہاری یہ بات صحیح ہوتی تو پھر آدم کو بدرجہ اولی اللہ کا بیٹا ہونا چاہئے تھا، اس لیے کہ اللہ نے انہیں بغیر ماں اور باپ کے پیدا کیا، بلکہ مٹی سے پیدا کیا۔ اللہ نے عیسیٰ (علیہ السلام) کو بغیر باپ کے، آدم (علیہ السلام) کو بغیر ماں اور باپ کے، اور حوا کو صرف مرد سے پیدا کر کے اپنی قدرت مطلقہ کا اظہار کیا ہے۔ عیسیٰ (علیہ السلام) کے بارے میں صحیح عقیدہ یہی ہے۔ نہ مریم نے معبود کو جنا، جیسا کہ نصاری کہتے ہیں، اور نہ انہوں نے یوسف النجار کے ساتھ بدکاری کی، جیسا کہ یہود ان پر بہتان باندھتے ہیں