يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّكُمْ وَاخْشَوْا يَوْمًا لَّا يَجْزِي وَالِدٌ عَن وَلَدِهِ وَلَا مَوْلُودٌ هُوَ جَازٍ عَن وَالِدِهِ شَيْئًا ۚ إِنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ ۖ فَلَا تَغُرَّنَّكُمُ الْحَيَاةُ الدُّنْيَا وَلَا يَغُرَّنَّكُم بِاللَّهِ الْغَرُورُ
لوگو اپنے رب سے ڈرو اور اس دن کا خوف کرو جس دن باپ اپنے بیٹے کو کوئی نفع نہ پہنچا سکے گا اور نہ بیٹا اپنے باپ کا ذرا سا بھی نفع کرنے والا ہوگا (١) (یاد رکھو) اللہ کا وعدہ سچا ہے (دیکھو) تمہیں دنیا کی زندگی دھوکے میں نہ ڈالے اور نہ دھوکے باز (شیطان) تمہیں دھوکے میں ڈال دے۔
(25) اللہ تعالیٰ نے تمام بنی نوع انسان کے حال پر رحم کرتے ہوئے، انہیں ایمان باللہ صرف ایک اللہ کی عبادت اور صلاح و تقویٰ کی زندگی اختیار کرنے کی نصیحت کی ہے اور اس دن کے عذاب سے ڈرایا ہے جب کوئی کسی کے کام نہیں آئے گا نہ باپ کو بیٹے کی فکر ہوگی اور نہ بیٹے کو باپ کی، ہر شخص اپنی نجات کی فکر میں ایسا مشغول ہوگا اور ایسی دہشت طاری ہوگی کہ کوئی کسی کو نہ پوچھے گا اس دن انسان کو صرف اس کا عمل صالح کام آئے گا۔ (الہ العالمین مجھے ان میں سے بنا جو تیرے سوا کسی سے امید نہیں رکھتے، اور تیرے علاوہ کسی سے آس نہیں لگاتے !) اور قیامت کے دن میں کوئی شبہ نہیں ہے، یہ اللہ کا وعدہ برحق ہے، وہ لامحالہ واقع ہو کر رہے گی، اس لئے دنیا کی زندگی کے دھوکے میں نہیں ہونا چاہئے، اور نہ شیطان کے نرغے میں پڑ کر فکر آخرت سے غافل ہونا چاہئے۔