سورة لقمان - آیت 29

أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللَّهَ يُولِجُ اللَّيْلَ فِي النَّهَارِ وَيُولِجُ النَّهَارَ فِي اللَّيْلِ وَسَخَّرَ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ كُلٌّ يَجْرِي إِلَىٰ أَجَلٍ مُّسَمًّى وَأَنَّ اللَّهَ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ اللہ تعالیٰ رات کو دن میں اور دن کو رات میں کھپا دیتا ہے (١) سورج چاند کو اسی نے فرماں بردار کر رکھا ہے کہ ہر ایک مقررہ وقت تک چلتا رہے (٢) اللہ تعالیٰ ہر اس چیز سے جو تم کرتے ہو خبردار ہے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(22) سورۃ آل عمران آیت (27) اور سورۃ الحج آیت (61) میں یہ مضمون بیان کیا جا چکا ہے نبی کریم (ﷺ) اور ان کے واسطے سے دیگر لوگوں سے کہا جا رہا ہے کہ تم دیکھتے نہیں، اللہ تعالیٰ رات اور دن کو ایک دوسرے میں داخل کرتا ہے یعنی ایک کو دوسرے کے پیچھے لگا دیتا ہے اور دونوں میں حکمت و مصلحت کے مطابق کمی بیشی کرتا رہتا ہے؟ اور اس نے آفتاب و ماہتاب کو اپنے حکم کا شدید پابند بنا رکھا ہے، جس سے وہ دونوں ایک بال کے برابر بھی انحراف نہیں کرسکتے ہیں۔ دونوں اللہ کے ارادے اور فیصلے کے مطابق نکلتے اور ڈوبتے رہیں گے یہاں تک کہ قیامت کا دن آجائے گا اور وہ ذات برحق بندوں کے تمام اعمال سے باخبر ہے، کوئی چیز اس سے مخفی نہیں ہے۔ جو اللہ ایسی عظیم قدرت اور بے پایاں علم والا ہے۔