سورة الروم - آیت 56

وَقَالَ الَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ وَالْإِيمَانَ لَقَدْ لَبِثْتُمْ فِي كِتَابِ اللَّهِ إِلَىٰ يَوْمِ الْبَعْثِ ۖ فَهَٰذَا يَوْمُ الْبَعْثِ وَلَٰكِنَّكُمْ كُنتُمْ لَا تَعْلَمُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور جن لوگوں کو علم اور ایمان دیا گیا وہ جواب دیں گے (١) کہ تم تو جیسا کہ کتاب اللہ میں (٢) ہے یوم قیامت تک ٹھہرے رہے (٣) آج کا یہ دن قیامت ہی کا دن ہے لیکن تم تو یقین ہی نہیں مانتے تھے (٤)

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(37) جو اہل ایمان علماء دنیا میں منکرین قیامت کو ایمان و عمل کی دعوت دیتے رہے تھے اور کوشش کرتے رہے تھے کہ وہ لوگ آخرت پر ایمان لے آئیں، ان کی کذب بیانی سن کر کہیں گے کہ تمہیں تو لوح محفوظ میں ثابت شدہ اللہ کے علم کے مطابق قیامت کے دن تک کی مہلت دی گئی تھی، آج وہی قیامت کا دن اور احتساب کی گھڑی ہے اور اللہ نے اپنے وعدے کے مطابق تمام بنی نوع انسان کو دوبارہ زندہ کر کے میدان محشر میں جمع کردیا ہے، جس کا تم دنیا میں انکار کرتے تھے۔