وَمِنْ آيَاتِهِ أَنْ خَلَقَ لَكُم مِّنْ أَنفُسِكُمْ أَزْوَاجًا لِّتَسْكُنُوا إِلَيْهَا وَجَعَلَ بَيْنَكُم مَّوَدَّةً وَرَحْمَةً ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ
اور اس کی نشانیوں میں سے ہے کہ تمہاری ہی جنس سے بیویاں پیدا کیں (١) تاکہ تم آرام پاؤ (٢) اس نے تمہارے درمیان محبت اور ہمدردی قائم کردی (٣) یقیناً غورو فکر کرنے والوں کے لئے اس میں بہت نشانیاں ہیں۔
(11) انسان کو دوبارہ زندہ کرنے پر اللہ تعالیٰ کے قادر ہونے کی یہ بھی دلیل ہے کہ اس نے اسی کے جنس سے اس کی بیوی کو پیدا کیا، تاکہ اس کے قریب و اتصال سے سکون و راحت حاصل کرے، اس لئے کہ مجانست، محبت و مؤانست کا باعث ہوتی ہے اور اللہ تعالیٰ کی قدرت کا ہی کرشمہ ہے کہ جن دو مرد اور عورت میں کبھی کی ملاقات نہیں ہوتی، کوئی رشتہ داری نہیں ہوتی، ان کے دلوں میں ایک دوسرے کے لئے محبت موجزن ہوجاتی ہے اور رحمت و ہمدردی کے سوتے پھوٹ پڑتے ہیں اور ایک دوسرے پر جان نثار کرنے کو تیار ہوجاتے ہیں۔ یہ سب محض اللہ کی قدرت کا کرشمہ ہے۔