يُخْرِجُ الْحَيَّ مِنَ الْمَيِّتِ وَيُخْرِجُ الْمَيِّتَ مِنَ الْحَيِّ وَيُحْيِي الْأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا ۚ وَكَذَٰلِكَ تُخْرَجُونَ
(وہی) زندہ کو مردہ سے اور مردہ کو زندہ سے نکالتا ہے (١) اور وہی زمین کو اس کی موت کے بعد زندہ کرتا ہے اسی طرح تم (بھی) نکالے جاؤ گے (٢)۔
(9) اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کی جانب سے تسبیح و تحمید اور اطاعت و بندگی کا مستحق اس لئے ہے کہ اس کی ذات قادر مطلق ہے، وہ ہر بات، ہر چیز اور ہر فعل پر بلاشبہ قادر ہے، وہی زندہ کو مردہ سے نکالتا ہے، جیسے انسان کو نطفہ سے اور چڑیا کو انڈے سے نکالتا ہے اور نطفہ کو (جس میں بظاہر کوئی جان نہیں ہوتی ہے) انسان سے اور انڈے کو حیوان سے نکالتا ہے اور وہی خشک اور قحط زدہ زمین کو بارش کے پانی کے ذریعہ زندگی دیتا ہے اور دیکھتے ہی دیکھتے اس میں پودے لہلہانے لگتے ہیں تو جو ذات برحق تمام چیزوں کی پیدائش اور تمہاری پیدائش پر پہلی بار قادر ہے، وہی تمہیں تمہاری قبروں سے دوبارہ نکالنے پر یقیناً قادر ہے۔