سورة القصص - آیت 58

وَكَمْ أَهْلَكْنَا مِن قَرْيَةٍ بَطِرَتْ مَعِيشَتَهَا ۖ فَتِلْكَ مَسَاكِنُهُمْ لَمْ تُسْكَن مِّن بَعْدِهِمْ إِلَّا قَلِيلًا ۖ وَكُنَّا نَحْنُ الْوَارِثِينَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور ہم نے بہت سی وہ بستیاں تباہ کردیں جو اپنی عیش و عشرت میں اترانے لگی تھیں، یہ ہیں ان کی رہائش کی جگہیں جو ان کے بعد بہت ہی کم آباد کی گئیں (١) اور ہم ہی ہیں آخر سب کچھ کے وارث (٢)۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(29) مشرکین قریش کوہی دھمکی دی جارہی ہے کہ ان سے پہلے انہی کی طرح بہت سی قوموں کو اللہ نے نعمتوں سے نوازا لیکن انہوں نے جب اللہ کاشکر ادا نہیں کیا اور ناشکری کی تو انہیں ہلاک کردیا گیا اور ان کے منازل اب تک خالی پڑے ہیں ان کے بعد کوئی ان میں سکونت پذیر نہیں ہوا اگر اہل قریش کا بھی یہی حال رہا اور اللہ کی دی ہوئی نعمتوں کی ناشکری کرتے رہے تو کیا تعجب ہے کہ ان کا انجام بھی ویسا ہی ہو اور وہ بھی صفحہ ہستی سے مٹا دیے جائیں۔