إِنَّ اللَّهَ اصْطَفَىٰ آدَمَ وَنُوحًا وَآلَ إِبْرَاهِيمَ وَآلَ عِمْرَانَ عَلَى الْعَالَمِينَ
بیشک اللہ تعالیٰ نے تمام جہان کے لوگوں میں سے آدم (علیہ السلام) کو اور نوح (علیہ السلام) کو، ابراہیم (علیہ السلام) کے خاندان اور عمران کے خاندان کو منتخب فرمایا (١)۔
29۔ اللہ تعالیٰ نے آدم اور نوح علیہما السلام کو نبوت کے لیے چن لیا، اور آل ابراہیم اور آل عمران کو تمام عالم کے مقابلے میں چن لیا، آل ابراہیم میں نبی کریم ( صلی اللہ علیہ وسلم ) بدرجہ اولی داخل ہیں اس لیے کہ وہ اولاد ابراہیم سے تھے۔ علماء نے لکھا ہے کہ یہاں درحقیقت یہ بیان کرنا مقصود ہے کہ نبی کریم ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کے نام کی صراحت برگزیدگی میں کمال شہرت اور امام الانبیاء ہونے کی وجہ سے ضروری نہ رہی۔ آل عمران سے مراد، مریم اور ان کے بیٹے عیسیٰ علیہما السلام ہیں۔ حافظ سیوطی نے اپنی کتاب (الاکلیل) میں لکھا ہے کہ یہ آیت اس بات کی دلیل ہے کہ انبیاء ملائکہ سے افضل ہیں اس لیے کہ العالمین میں فرشتے بھی داخل ہیں۔ اور اللہ نے انبیاء کو العالمین پر فضیلت دی ہے۔