ارْجِعْ إِلَيْهِمْ فَلَنَأْتِيَنَّهُم بِجُنُودٍ لَّا قِبَلَ لَهُم بِهَا وَلَنُخْرِجَنَّهُم مِّنْهَا أَذِلَّةً وَهُمْ صَاغِرُونَ
جا ان کی طرف واپس لوٹ جا، (١) ہم ان (کے مقابلہ) پر وہ لشکر لائیں گے جن کے سامنے پڑنے کی ان میں طاقت نہیں اور ہم انھیں ذلیل و پست کرکے وہاں سے نکال باہر کریں گے (٢)۔
تم لوگ ہدیہ واپس لے جاؤ اور دنیا کی ان عارضی نعمتوں پر خوش ہوتے رہو، مجھے تمہارا ہدیہ قبول نہیں، اور اگر وہ لوگ مسلمان بن کر میرے پاس نہ آئے تو ایک ایسی فوج لے کر ان پر حملہ کر دوں گا جن کے مقابلے کی ان کے اندر طاقت نہیں ہے، اور سب کو شہر سبا سے ذلیل و خوار کر کے نکال دوں گا۔ جب قاصدین سلیمان (علیہ السلام) کا یہ پیغام لے کر بلقیس کے پاس واپس پہنچے، اور اسے یقین ہوگیا کہ سلیمان کوئی دنیاوی بادشاہ نہیں بلکہ اللہ کے نبی ہیں، تو ایمان لانے کے لیے روانہ ہوگئی۔