وَأَلْقِ عَصَاكَ ۚ فَلَمَّا رَآهَا تَهْتَزُّ كَأَنَّهَا جَانٌّ وَلَّىٰ مُدْبِرًا وَلَمْ يُعَقِّبْ ۚ يَا مُوسَىٰ لَا تَخَفْ إِنِّي لَا يَخَافُ لَدَيَّ الْمُرْسَلُونَ
تو اپنی لاٹھی ڈال دے، موسیٰ نے جب اسے ہلتا جلتا دیکھا اس طرح کہ گویا وہ ایک سانپ ہے تو منہ موڑے ہوئے پیٹھ پھیر کر بھاگے اور پلٹ کر بھی نہ دیکھا، اے موسٰی! خوف نہ کھا (٢) میرے حضور میں پیغمبر ڈرا نہیں کرتے۔
اور جب موسیٰ (علیہ السلام) کے دل کو سکون حاصل ہوگیا، تو اللہ تعالیٰ نے ان سے کہا کہ آپ اپنی لاٹھی زمین پر ڈال دیجئے۔ ڈالتے ہی لاٹھی ایک سانپ کی طرح تیزی کے ساتھ دوڑنے لگی۔ موسیٰ (علیہ السلام) یہ دیکھتے ہی ڈر کے مارے بھاگ پڑے، اور پیچھے مڑ کر بھی نہیں دیکھنا چاہا، تو اللہ نے پکارا کہ اے موسیٰ ! آپ ڈرئیے نہیں، پیغمبر حضرات میرے پاس نہیں ڈرا کرتے ہیں۔ اس لیے کہ وہ میری حفاظت میں ہوتے ہیں۔ مفسرین لکھتے ہیں کہ اس آیت میں موسیٰ (علیہ السلام) کو بشارت دے دی گئی کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں اپنا نبی اور رسول چن لیا ہے، اور ان کے دل سے خوف کو نکال دیا گیا تاکہ جس کے پاس انہیں دعوت اسلام لے کر جانا تھا، اس سے پوری جرات و صراحت کے ساتھ بات کرسکیں۔