سورة الشعراء - آیت 47

قَالُوا آمَنَّا بِرَبِّ الْعَالَمِينَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور انہوں نے صاف کہہ دیا کہ ہم تو اللہ رب العالمین پر ایمان لائے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

مفسرین لکھتے ہیں کہ وہاں جو کچھ واقع ہوا، وہ اس بات کی دلیل تھی کہ جادو سے چیزوں کی حقیقت نہیں بدل جاتی، بلکہ آنکھوں کے سامنے ایک خیالی چیز پیش کی جاتی ہے۔ نیز یہ کہ ہر فن میں مہارت تامہ مفید ہے، جیسا کہ ان جادوگروں نے فن سحر میں مہارت رکھنے کی وجہ سے فوراً سجھ لیا کہ موسیٰ (علیہ السلام) نے جو کچھ پیش کیا ہے وہ جادو نہیں بلکہ معجزہ ہے، جادوگروں نے کہا ہم رب العالمین پر ایمان لے آئے ہیں،