سورة الشعراء - آیت 4
إِن نَّشَأْ نُنَزِّلْ عَلَيْهِم مِّنَ السَّمَاءِ آيَةً فَظَلَّتْ أَعْنَاقُهُمْ لَهَا خَاضِعِينَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
اگر ہم چاہتے تو ان پر آسمان سے کوئی ایسی نشانی اتارتے کہ جس کے سامنے ان کی گردنیں خم ہوجاتیں (١)
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
اور اگر ہم چاہتے کہ انہیں ایمان لانے پر مجبور کردیں، تو ہمارے لیے یہ کوئی بڑی بات نہیں تھی، ہم آسمان سے کوئی ایسی نشانی بھیج دیتے جسے دیکھ کر وہ ایمان لانے پر مجبور ہوجاتے، جیسے کسی پہاڑ یا کسی بڑے ستارے، یا کسی فرشتہ کو ان کے سروں کے اوپر لے آتے، اور مارے خوف و دہشت کے ان کی گردنیں جھک جاتیں کہ کب ان کے سروں پر گر کر انہیں ہلاک کردے، اور اپنے آپ کو اس حال میں پا کر مجبوراً ایمان لے آتے، لیکن ایسا ایمان ان کے کسی کام کا نہیں ہوگا۔