سورة النور - آیت 41

أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللَّهَ يُسَبِّحُ لَهُ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَالطَّيْرُ صَافَّاتٍ ۖ كُلٌّ قَدْ عَلِمَ صَلَاتَهُ وَتَسْبِيحَهُ ۗ وَاللَّهُ عَلِيمٌ بِمَا يَفْعَلُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ آسمانوں اور زمین کی کل مخلوق اور پر پھیلائے اڑنے والے کل پرند اللہ کی تسبیح میں مشغول ہیں۔ ہر ایک کی نماز اور تسبیح اسے معلوم ہے لوگ جو کچھ کریں اس سے اللہ بخوبی واقف ہے (١)۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

25۔ نبی کریم (ﷺ) کو بالخصوص اور ہر صاحب عقل و نظر کو بالعموم مخاطب کر کے کہا جارہا ہے کہ آسمان اور زمین میں پائی جانے والی تمام مخلوقات چاہے وہ فرشتے ہوں یا بنی نوع انسان یا جن، یا حیوان، حتی کہ جمادات بھی اللہ کی تسبیح بیان کرتے ہیں، چڑیاں فضا میں اڑتی ہوئی اپنے رب کی تسبیح بیان کرتی رہتی ہیں کائنات کی ہر چیز کو معلوم ہے کہ اسے اللہ کی تسبیح کیسے بیان کرنی ہے، اور رب العالمین کائنات میں وقوع پذیر ہونے والی ہر بات سے واقف ہے، سورۃ الاسراء آیت (44) میں گزر چکا ہے کہ کائنات کی ہر چیز اللہ کی تسبیح پڑھتی ہے۔