سورة البقرة - آیت 272

لَّيْسَ عَلَيْكَ هُدَاهُمْ وَلَٰكِنَّ اللَّهَ يَهْدِي مَن يَشَاءُ ۗ وَمَا تُنفِقُوا مِنْ خَيْرٍ فَلِأَنفُسِكُمْ ۚ وَمَا تُنفِقُونَ إِلَّا ابْتِغَاءَ وَجْهِ اللَّهِ ۚ وَمَا تُنفِقُوا مِنْ خَيْرٍ يُوَفَّ إِلَيْكُمْ وَأَنتُمْ لَا تُظْلَمُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

انہیں ہدایت پر کھڑا کرنا تیرے ذمے نہیں بلکہ ہدایت اللہ تعالیٰ دیتا ہے جسے چاہتا ہے اور تم جو بھلی چیز اللہ کی راہ میں دو گے اس کا فائدہ خود پاؤ گے۔ تمہیں صرف اللہ کی رضامندی کی طلب کے لئے ہی خرچ کرنا چاہیے تم جو کچھ مال خرچ کرو گے اس کا پورا پورا بدلہ تمہیں دیا جائے گا (١) اور تمہارا حق نہ مارا جائیگا

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

369: اس سے مقصود مؤمنوں کو اللہ کے اوامر کی اطاعت پر ابھارنا اور انہیں یہ بتانا ہے کہ رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) لوگوں کو راہ راست پر چلانے کے مکلف نہیں ہیں، یہ تو اللہ کا کام ہے، رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کا کام تو لوگوں کو صرف راستہ بتا دینا ہے۔ اور جو اللہ کی راہ میں خرچ کرے گا، قیامت کے دن اس کا حقیقی اور ابدی فائدہ اسی کو پہنچے گا، اس لیے محتاجوں پر اس کا احسان نہ جتائے اور نیت اس سے صرف اللہ کی رضا رکھے۔ اور اللہ صدقات و خیرات کا ثواب کئی گنا زیادہ دیتا ہے، اللہ تعالیٰ نہ کسی کی نیکیوں کو کم کرتا ہے اور نہ کسی کے گناہوں کو زیادہ کرتا ہے