سورة المؤمنون - آیت 67
مُسْتَكْبِرِينَ بِهِ سَامِرًا تَهْجُرُونَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
اکڑتے اینٹھتے (١) افسانہ گوئی کرتے اسے چھوڑ دیتے تھے (٢)۔
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
اور اس غرور میں مبتلا تھے کہ تم لوگ اہل حرم ہو تو بھلا تم پر کون غالب آسکتا ہے؟ اور خانہ کعبہ کے گرد اپنی راتوں کی مجلس میں قرآن میں عیب نکالتے تھے کبھی اسے جادو بتاتے تھے تو کبھی شعر، تاکہ لوگ اس پر ایمان نہ لائیں۔ بعض مفسرین نے عذاب سے مراد عذاب آخرت لیا ہے، اور کہا ہے کہ کافروں کی چیخ و پکار قیامت کے دن عذاب جہنم کی وجہ سے ہوگی میدان بدر میں یا مکہ میں قحط سالی کی وجہ سے کافروں نے چیخ و پکار نہیں کی تھی۔