وَقَالَ الْمَلَأُ مِن قَوْمِهِ الَّذِينَ كَفَرُوا وَكَذَّبُوا بِلِقَاءِ الْآخِرَةِ وَأَتْرَفْنَاهُمْ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا مَا هَٰذَا إِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُكُمْ يَأْكُلُ مِمَّا تَأْكُلُونَ مِنْهُ وَيَشْرَبُ مِمَّا تَشْرَبُونَ
اور سردار قوم (١) نے جواب دیا، جو کفر کرتے تھے اور آخرت کی ملاقات کو جھٹلاتے تھے اور ہم نے انھیں دنیاوی زندگی میں خوشحال کر رکھا تھا (٢) کہ یہ تو تم جیسا ہی انسان ہے، تمہاری ہی خوراک یہ بھی کھاتا ہے اور تمہارے پینے کا پانی ہی یہ بھی پیتا ہے (٣)۔
تو سرداران قوم جنہوں نے کفر کی راہ اختیار کی تھی اور روز محشر میں اللہ کے سامنے حاضر ہونے کا انکار کیا تھا اور جو دنیا کے ناز و نعم میں مست تھے، انہوں نے کہا کہ یہ (ہود یا صالح) تو تمہارے ہی جیسا ایک انسان ہے، تمہاری ہی طرح کھاتا پیتا ہے، پھر تم لوگ کیسے راضی ہوجاؤ گے کہ وہ تمہارا سردار بن بیٹھے،