فَقَالَ الْمَلَأُ الَّذِينَ كَفَرُوا مِن قَوْمِهِ مَا هَٰذَا إِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُكُمْ يُرِيدُ أَن يَتَفَضَّلَ عَلَيْكُمْ وَلَوْ شَاءَ اللَّهُ لَأَنزَلَ مَلَائِكَةً مَّا سَمِعْنَا بِهَٰذَا فِي آبَائِنَا الْأَوَّلِينَ
اس کی قوم کے کافر سرداروں نے صاف کہہ دیا کہ یہ تو تم جیسا ہی انسان ہے، یہ تم پر فضیلت اور بڑائی حاصل کرنا چاہتا ہے (١) اگر اللہ ہی کو منظور ہوتا تو کسی فرشتے کو اتارتا (٢) ہم نے تو اسے اپنے اگلے باپ دادوں کے زمانے میں سنا ہی نہیں (٣)
یہ سن کر سرداران قوم نے جنہوں نے کفر کی راہ اختیار کی تھی اپنی قوم سے مخاطب ہو کر کہا کہ یہ (نوح) تو تمہارے ہی جیسا ایک انسان ہے چاہتا ہے کہ تمہارا سردار بن بیٹھے، اسی لیےنبوت کا جھوٹا دعوی کررہا ہے اور کہتا ہے کہ مجھ پر آسمان سے وحی آتی ہے، اگر اللہ اپنا پیغمبر بھیجنا چاہتا تو آسمان سے فرشتوں کو بھیجتا، ہم نے یہ نہیں سنا ہے کہ گزشتہ قوموں کے پاس اللہ نے کسی انسان کو اپنا نبی بنا کر بھیجا ہو