سورة الحج - آیت 38

إِنَّ اللَّهَ يُدَافِعُ عَنِ الَّذِينَ آمَنُوا ۗ إِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ كُلَّ خَوَّانٍ كَفُورٍ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

سن رکھو! یقیناً سچے مومنوں کے دشمنوں کو خود اللہ تعالیٰ ہٹا دیتا ہے (١) کوئی خیانت کرنے والا ناشکرا اللہ تعالیٰ کو ہرگز پسند نہیں۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(٢٣) یہ آیت جہاد فرض ہونے سے پہلے مدینہ میں نازل ہوئی تھیں، اس سے مقصود مسلمانوں کو خوشخبری دینی تھی کہ اللہ تعالیٰ ان کے ساتھ ہے، اور جب مشرکین مکہ کے خلاف جہاد کرنے کی نوبت آئے گی تو اللہ ان کی مدد کرے گا، اس لیے کہ مشرکین مکہ امانتوں میں خیانت کرنے والے، بد عہدی کرنے والے، اور اللہ ا و رسول کے منکر ہیں، جس کا لازمی نتیجہ یہ ہے کہ وہ انہیں پسند نہیں کرتا ہے، اس لیے اگر جنگ ہوگی تو ان کے خلاف اللہ مسلمانوں کی مدد کرے گا۔