سورة الحج - آیت 0

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

شروع کرتا ہوں اللہ تعالیٰ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے (سورۃ الحج۔ سورۃ نمبر ٢٢۔ تعداد آیات ٧٨)

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

TafseerTayseerRahman.db, Surah Name: الحج, Ayah Number: 0] سورۃ الحج مدنی ہے، اس میں اٹھتر آیتیں، اور دس رکوع ہیں۔ نام : آیت (27) وَأَذِّنْ فِي النَّاسِ بِالْحَجِّ يَأْتُوكَ رِجَالًا وَعَلَى كُلِّ ضَامِرٍ يَأْتِينَ مِنْ كُلِّ فَجٍّ عَمِيقٍ سے ماخوذ ہے۔ زمانہ نزول : اس بارے میں علماء کا اختلاف ہے کہ یہ سورت مکی ہے یا مدنی۔ ابن عباس کا قول ہے کہ تین آیتوں کے علاوہ پوری سورت مدنی ہے، وہ تین آیتیں سے شروع ہوتی ہیں۔ قتادہ کا خیال ہے کہ چار آیتیں مکی ہیں، جن کی ابتدا وَمَا أَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ مِنْ رَسُولٍ وَلَا نَبِيٍّ Ĭ سے ہوتی ہے۔ جمہور مفسرین کا کہنا ہے کہ پوری سورت میں مکی اور مدنی آیتیں ملی ہوئی ہیں، جن آیتوں کی ابتدا سے ہے، وہ مکی ہیں اور جن کی ابتدا سے ہے وہ مدنی ہے۔ اس سورت میں حج کی فرضیت اس کے ارکان و واجبات اور دیگر شعائر حج کا بیان آیا ہے، اور اس کے ظاہری اور باطنی فوائد و منافع کا بھی ذکر آیا ہے۔ قرطبی نے عزیزی کا قول نقل کیا ہے کہ یہ سورت ان عجیب سورتوں میں سے ہے، جن کی آیتیں اوقات نزول کے اعتبار سے متعدد نوعیت کی ہیں۔ کوئی آیت رات میں نازل ہوئی ہے تو کوئی دن میں، کوئی سفر میں تو کوئی حضر میں، کوئی مکی ہے تو کوئی مدنی، کسی کا موضوع جنگ ہے تو کسی کا صلح، کوئی ناسخ ہے تو کوئی منسوخ، اور کوئی محکم ہے تو کوئی متشابہ۔ پوری سورت کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ زمانہ نزول کے متعدد ہونے کے اعتبار سے اس کے مضامین بھی متعدد ہیں۔ کچھ آیتوں کا تعلق مشرکین مکہ سے ہے، تو کچھ کا منافقین سے اور کچھ کا تعلق صادق الامین مسلمانوں سے ہے۔