سورة الأنبياء - آیت 106

إِنَّ فِي هَٰذَا لَبَلَاغًا لِّقَوْمٍ عَابِدِينَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

عبادت گزار بندوں کے لئے تو اس میں ایک بڑا پیغام ہے (١)

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(٣٩) یا تو اشارہ اس سورت میں مذکور انبیائے کرام کی خبروں اور دیگر پند و نصائح کی طرف ہے، یا قرآن کریم کی طرف۔ آیت کا مفہوم یہ ہے کہ یہ پند و نصائح یا یہ قرآن کریم اللہ تعالیٰ کی جنت کو پانے کے لیے ان لوگوں کے لیے کافی ہے جو اس کی عبادت میں خشوع و خضوع کے ساتھ مشغول رہتے ہیں۔ ابو ہریرہ کہتے ہیں کہ یہاں عبادت سے مراد پنج وقتہ نماز ہے، انس بن مالک سے ایک حدیث مروی ہے جسے ابن مردویہ، دیلمی اور ابو نعیم نے روایت کی ہے کہ پنج گانہ نمازیں عبادت میں مشغول رکھنے کے لیے کافی ہیں۔