سورة الأنبياء - آیت 85
وَإِسْمَاعِيلَ وَإِدْرِيسَ وَذَا الْكِفْلِ ۖ كُلٌّ مِّنَ الصَّابِرِينَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
اور اسماعیل اور ادریس اور ذوالکفل (١) (علیہم السلام) یہ سب صابر لوگ تھے۔
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(٢٨) اسماعیل اور ادریس اور ذو الکفل بھی انبیائے کرام میں سے تھے، حافظ ابن کثیر لکھتے ہیں کہ اسماعیل سے مراد ابراہیم (علیہ السلام) کے بیٹے ہیں، ان کا اور ادریس کا ذکر سورۃ مریم میں آچکا ہے، باقی رہے ذوالکفل تو آیت کے سیاق سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ نبی تھے، جبھی ان کا ذکر انبیا کے ضمن میں آیا ہے، انتہی۔ بعض محققین کا خیال ہے کہ ذوا الکفل سے مراد حزقیل (علیہ السلام) ہیں۔ ان تینوں انبیا کو اللہ تعالیٰ نے صبر کرنے والا بتایا ہے، یعنی اللہ کی بندگی میں جو تکلیف ہوتی تھی اس پر صبر کرتے تھے، گناہوں سے بچتے تھے اور قضا و قدر کے مطابق زندگی میں انہیں جو تکلیف و مصیبت لاحق ہوتی تھی اس پر بھی صبر کرتے تھے