وَأَيُّوبَ إِذْ نَادَىٰ رَبَّهُ أَنِّي مَسَّنِيَ الضُّرُّ وَأَنتَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِينَ
ایوب (علیہ السلام) کی اس حالت کو یاد کرو جبکہ اس نے اپنے پروردگار کو پکارا کہ مجھے یہ بیماری لگ گئی ہے اور تو رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم کرنے والا ہے۔
(٢٧) ان انبیائے صالحین میں سے ایوب (علیہ السلام) بھی تھے، کہتے ہیں کہ ان کا زمانہ ابراہیم (علیہ السلام) کے بعد کا تھا اور ان کا علاقہ بحر میت کے جنوب شرق میں تھا، وہ اللہ کے بڑے ہی شاکر و صابر بندے تھے، اللہ نے انہیں خوب مال و دولت اور اولاد و جاہ سے نوازا تھا، اس لیے اپنے رب کا خوب شکر کرتے تھے، اس کے بعد اللہ نے انہیں بیماری میں مبتلا کردیا اور اولاد و دولت سب جاتی رہی تو اپنے رب کی رضا کے لیے بہت ہی صبر سے کام لیتے رہے، اور دل میں شکوہ کو جگہ نہیں دی، جب ان کی تکلیف حد سے بڑھنے لگی اور اسی حال میں اٹھارہ سال کا زمانہ گزر گیا تو انہوں نے اپنے رب سے دعا کی