وَنَصَرْنَاهُ مِنَ الْقَوْمِ الَّذِينَ كَذَّبُوا بِآيَاتِنَا ۚ إِنَّهُمْ كَانُوا قَوْمَ سَوْءٍ فَأَغْرَقْنَاهُمْ أَجْمَعِينَ
اور جو لوگ ہماری آیتوں کو جھٹلاتے رہے تھے ان کے مقابلے میں ہم نے اس کی مدد کی، یقیناً وہ برے لوگ تھے پس ہم نے ان سب کو ڈبو دیا۔
لیکن وہ لوگ اپنے کفر و استکبار پر اڑے رہے، تو نوح (علیہ السلام) نے ان پر بددعا بھیج دی اور اپنے رب سے کہا : ﴿ أَنِّي مَغْلُوبٌ فَانْتَصِرْ﴾ اے میرے رب ! میں مغلوب ہوں تو میری مدد فرما۔ (القمر : ١٠) اور کہا : ﴿ رَبِّ لَا تَذَرْ عَلَى الْأَرْضِ مِنَ الْكَافِرِينَ دَيَّارًا ﴾ میرے رب زمین پر کسی کافر کا گھر نہ چھوڑ۔ (نوح : ٢٦) تو اللہ تعالیٰ نے طوفان کے ذریعہ نوح اور مسلمانوں کے سوا تمام کافروں کو ہلاک کردیا، نوح (علیہ السلام) طوفان کے بعد ساٹھ سال تک زندہ رہے، اس طرح ان کی مجموعی عمر ایک ہزار پچاس سال ہوتی ہے۔