سورة الأنبياء - آیت 51

وَلَقَدْ آتَيْنَا إِبْرَاهِيمَ رُشْدَهُ مِن قَبْلُ وَكُنَّا بِهِ عَالِمِينَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

یقیناً ہم نے اس سے پہلے ابراہیم کو اسکی سمجھ بوجھ بخشی تھی اور (١) ہم اسکے احوال سے بخوبی واقف تھے (٢)۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(٢٠) اللہ تعالیٰ نے ابراہیم (علیہ السلام) کو بچپن ہی میں شمس و قمر اور دیگر ستاروں میں غور وفکر کر کے توحید ربوبیت اور توحید الوہیت کو سمجھنے اس پر ایمان لانے اور اپنے باپ آذر اور اس کی قوم کے سامنے اس دعوت کو پیش کرنے کی توفیق دی تھی، اس لیے کہ اللہ جانتا تھا وہ اس عقیدہ کو قبول کرنے اور پھر اسے دوسروں کے سامنے پیش کرنے کی پوری اہلیت و صلاحیت رکھتے ہیں۔