سورة طه - آیت 115

وَلَقَدْ عَهِدْنَا إِلَىٰ آدَمَ مِن قَبْلُ فَنَسِيَ وَلَمْ نَجِدْ لَهُ عَزْمًا

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

ہم نے آدم کو پہلے تاکیدی حکم دے دیا تھا لیکن وہ بھول گیا اور ہم نے اس میں کوئی عزم نہیں پایا (١)

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

٥٠۔ اس آیت کریمہ میں نبی کریم کو تسلی دی گئی ہے، اس اجمال کی تفصیل یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے آدم و حوا کو جب جنت میں ٹھہرایا تو ان سے عہد لیا کہ وہ ایک مخصوص درخت کا پھل نہیں کھائیں گے اور شیطان کے کسی بہکاوے میں نہیں آئیں گے، لیکن وہ اس عہد پر قائم نہیں رہے اور شیطان کی بات مان کر انہوں نے ممنوع درخت کا پھل کھالیا، آدم (علیہ السلام) کے بعد ان کی اولاد کا بھی یہی حال رہا، وہ بھی اپنے باپ کی طرح عہد فراموش رہی اور اپنے دشمن شیطان کی اطاعت کرتی رہی، اور اللہ کے احکام کو پس پشت ڈالتی رہی، اس لیے اے میرے نبی اگر آپ کی قوم بھی شیطان کی اتباع کرتی ہے اور ایمان نہیں لاتی تو آپ کو غمگین نہیں ہونا چاہیے۔