أَنِ اقْذِفِيهِ فِي التَّابُوتِ فَاقْذِفِيهِ فِي الْيَمِّ فَلْيُلْقِهِ الْيَمُّ بِالسَّاحِلِ يَأْخُذْهُ عَدُوٌّ لِّي وَعَدُوٌّ لَّهُ ۚ وَأَلْقَيْتُ عَلَيْكَ مَحَبَّةً مِّنِّي وَلِتُصْنَعَ عَلَىٰ عَيْنِي
کہ تو اسے صندوق میں بند کر کے دریا میں چھوڑ دے، پس دریا اسے کنارے لا ڈالے گا اور میرا اور خود اس کا دشمن اسے لے لے گا (١) اور میں نے اپنی طرف کی خاص محبت و مقبولیت تجھ پر ڈال دی (٢) تاکہ تیری پرورش میری آنکھوں کے سامنے (٣) کی جائے۔
کہ وہ اپنے بچے کو ایک صندوق میں رکھ کر اپنے خالق و مالک پر بھروسہ کرتے ہوئے سمندر میں ڈال دیں، تاکہ سمندر اللہ کے حکم کے مطابق اس صندوق کو اس جگہ پہنچا دے جہاں فرعون نہایا کرتا تھا۔ چنانچہ ایسا ہی ہوا، صندوق تیرتا ہوا اس نہر تک پہنچ گیا جو سمندر سے نکل کر فرعوسن کے محل تک پہنچتا تھا۔ جب اللہ اور اس کے رسول موسیٰ کے دشمن فرعون نے وہ صندوق دیکھا تو اسے نکالنے کا حکم دیا، اس میں بچہ کو پاکر اللہ کی مشیت کے مطابق فرعون بہت خوش ہوا، اللہ نے اس کے اور دوسروں کے دل میں موسیٰ کی محبت پیوست کردی، تاکہ اللہ کے حفظ و امان میں فرعون کے گھر میں ہی ان کی پرورش و پرداخت ہو۔