سورة مريم - آیت 27

فَأَتَتْ بِهِ قَوْمَهَا تَحْمِلُهُ ۖ قَالُوا يَا مَرْيَمُ لَقَدْ جِئْتِ شَيْئًا فَرِيًّا

ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی

اب حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کو لئے ہوئے وہ اپنی قوم کے پاس آئیں۔ سب کہنے لگے مریم تو نے بڑی بری حرکت کی

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

(14) جب مریم علیہا السلام نفاس سے فارغ ہوگئیں اور اللہ کے انعامات و اکرامات کو دیکھ کر ایک گونہ اطمینان حاصل ہوا تو اپنے بچے عیسیٰ علی السلام کو گود میں اٹھائے اپنی قوم کے پاس آئیں، لوگوں نے ان کی گود میں بچہ دیکھ کر غم و حیرت سے ملے جلے جذبہ کا اظہار کیا، کیونکہ مریم بہت ہی بڑے دینی خاندان کی بیٹی تھیں۔ لوگوں نے ان پر نکیر کرتے ہوئے کہا، اے مریم ! تو نے بہت برا کیا ہے کہ ناجائز بچہ اٹھائے چلی آرہی ہو، مزید ڈانٹ پھٹکار کرتے ہوئے کہا،