سورة الكهف - آیت 103
قُلْ هَلْ نُنَبِّئُكُم بِالْأَخْسَرِينَ أَعْمَالًا
ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی
کہہ دیجئے کہ اگر (تم کہو تو) میں تمہیں بتادوں کہ با اعتبار اعمال سب سے زیادہ خسارے میں کون ہیں؟
تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی
(62) حقیقی معنی میں خسارہ اٹھانے والے کون ہیں۔ مندرجہ ذیل چار آیتوں میں انہی کی صفات بیان کی گئی ہیں اور پھر قیامت کے دن ان کا انجام بیان کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے نبی کریم کو خطاب کر کے فرمایا ہے، آپ کافروں سے پوچھیئے کیا میں تمہیں بتا دوں کہ سب سے زیادہ کون خسارہ پانے والا ہے؟