سورة الكهف - آیت 46

الْمَالُ وَالْبَنُونَ زِينَةُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا ۖ وَالْبَاقِيَاتُ الصَّالِحَاتُ خَيْرٌ عِندَ رَبِّكَ ثَوَابًا وَخَيْرٌ أَمَلًا

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

مال و اولاد تو دنیا کی زینت ہے (١) اور (ہاں) البتہ باقی رہنے والی نیکیاں (٢) تیرے رب کے نزدیک از روئے ثواب اور (آئندہ کی) اچھی توقع کے بہت بہتر ہیں۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(23) دنیاوی نعمتوں کی بے ثباتی سے متعلق اللہ تعالیٰ نے مزید فرمایا کہ مال اور اولاد تو صرف حیات دنیا کی زینت ہے، انسان ان دونوں نعمتوں سے صرف یہاں کی زندگی میں مستفید ہوتا ہے اور عزت و شرف حاصل کرتا ہے، آخرت میں تو صرف نیک اعمال کام آئیں گے وہاں انہی کے درجات بلند ہوں گے اور وہی لوگ سرخرو ہوں گے، اور انہی لوگوں کو جنت جیسی ابدی نعمت ملے گی جو دنیاوی زندگی میں صحیح عقائد اور اخلاق حسنہ کے حامل ہوں گے، اسلام پر پورے طور پر عمل پیرا ہوں گے اور اعمال صالحہ کی طرف سبقت کرنے والے ہوں گے۔