سورة الكهف - آیت 26

قُلِ اللَّهُ أَعْلَمُ بِمَا لَبِثُوا ۖ لَهُ غَيْبُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ أَبْصِرْ بِهِ وَأَسْمِعْ ۚ مَا لَهُم مِّن دُونِهِ مِن وَلِيٍّ وَلَا يُشْرِكُ فِي حُكْمِهِ أَحَدًا

ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی

آپ کہہ دیں اللہ ہی کو ان کے ٹھہرے رہنے کی مدت کا بخوبی علم ہے، آسمانوں اور زمینوں کا غیب صرف اسی کو حاصل ہے وہ کیا ہی اچھا دیکھنے سننے والا ہے (١) سوائے اللہ کے ان کا کوئی مددگار نہیں، اللہ تعالیٰ اپنے حکم میں کسی کو شریک نہیں کرتا۔

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

لیکن بیدار ہونے کے بعد انہیں موت آنے تک یا نزول قرآن تک کتنی مدت تھی اس کا علم صرف اللہ کو ہے، اس لیے کہ آسمانوں اور زمین کی غیبی باتوں کا علم صرف اسی کو ہے، وہ ہر چیز کو خوب دیکھ رہا ہے اور ہر آواز کو خوب سن رہا ہے اس کے علاوہ بندوں کا کوئی حقیقی یارومددگار نہیں، اس نے سارے جہان کی تخلیق اور اس کی تدبیر میں کسی کو اپنا شریک نہیں بنایا ہے، نہ اس کا کوئی وزیر ہے نہ ہی کوئی مشیر، وہ تمام نقائص سے برتر و بالا اور پاک ہے۔