سورة الكهف - آیت 5

مَّا لَهُم بِهِ مِنْ عِلْمٍ وَلَا لِآبَائِهِمْ ۚ كَبُرَتْ كَلِمَةً تَخْرُجُ مِنْ أَفْوَاهِهِمْ ۚ إِن يَقُولُونَ إِلَّا كَذِبًا

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

در حقیقت نہ تو خود انھیں اس کا علم ہے نہ ان کے باپ دادوں کو۔ یہ تہمت بڑی بری ہے جو ان کے منہ سے نکل رہی ہے وہ نرا جھوٹ بک رہے ہیں۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

اور آیت (5) میں بیان کیا گیا ہے کہ یہ ایسی جھوٹی بات ہے جس کی بنیاد جہالت، توہم پرستی اور باپ دادوں کی اندھی تقلید پر ہے، اسی لیے اللہ تعالیٰ نے اس کی انتہا درجہ کی برائی بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ انہوں نے اللہ رب العالمین کے خلاف اپنے منہ سے ایسی غلط بات نکالی ہے جس کا حقیقت و واقعہ سے ذرہ برابر بھی تعلق نہیں ہے، یہ محض افترا پردازی ہے۔