سورة الكهف - آیت 2

قَيِّمًا لِّيُنذِرَ بَأْسًا شَدِيدًا مِّن لَّدُنْهُ وَيُبَشِّرَ الْمُؤْمِنِينَ الَّذِينَ يَعْمَلُونَ الصَّالِحَاتِ أَنَّ لَهُمْ أَجْرًا حَسَنًا

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

بلکہ ہر طرح سے ٹھیک ٹھاک رکھا تاکہ اپنے (١) پاس کی سخت سزا سے ہوشیار کر دے اور ایمان لانے اور نیک عمل کرنے والوں کو خوشخبریاں سنادے کہ ان کے لئے بہترین بدلہ ہے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

اسی لیے اللہ تعالیٰ نے آیت (٢) میں قرآن کو قیم کہا، یعنی یہ قرآن نہایت ہی معتدل کتاب ہے، ہر افراط و تفریط سے پاک اور تمام سابقہ آسمانی کتابوں پر غالب ہے، جس بات کو وہ حق بتاتا ہے وہ حق ہے اور جسے باطل قرار دیتا ہے وہ باطل ہے، جیسا کہ اوپر بتایا گیا ہے۔ قرآن کریم کا مشن یہ ہے کہ یہ اہل شرک و معاصی کو اللہ کے دنیاوی اور اخروی عذاب سے ڈراتا ہے،