سورة الإسراء - آیت 106

وَقُرْآنًا فَرَقْنَاهُ لِتَقْرَأَهُ عَلَى النَّاسِ عَلَىٰ مُكْثٍ وَنَزَّلْنَاهُ تَنزِيلًا

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

قرآن کو ہم نے تھوڑا تھوڑا کر کے اس لئے اتارا (١) ہے کہ آپ اسے بہ مہلت لوگوں کو سنائیں اور ہم نے خود بھی اسے بتدریج نازل فرمایا۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

آیت (106) اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ ہم نے قرآن کریم کو تئیس سال میں کسی حکمت کے تقاضے کے مطابق نازل کیا ہے، اور اس لیے ایسا کیا ہے تاکہ آپ بتدریج اس کی تعلیم صحابہ کو دیتے رہیں، اور لوگوں کے احوال و مصالح کے مطابق بتدریج احکام الہی نازل ہوتے جائیں اور ان کے دل و دماغ میں ثبت ہوتے جائیں۔