سورة الإسراء - آیت 20
كُلًّا نُّمِدُّ هَٰؤُلَاءِ وَهَٰؤُلَاءِ مِنْ عَطَاءِ رَبِّكَ ۚ وَمَا كَانَ عَطَاءُ رَبِّكَ مَحْظُورًا
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
ہر ایک کو ہم بہم پہنچائے جاتے ہیں انھیں بھی اور انھیں بھی تیرے پروردگار کے انعامات میں سے۔ تیرے پروردگار کی بخشش رکی ہوئی نہیں ہے (١)۔
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(13) جہاں تک دنیاوی زندگی کا تعلق ہے تو اللہ تعالیٰ کی رحمت و مہربانی اس کے تمام ہی بندوں کو شامل ہے، چاہے وہ مؤمن ہوں یا کفر، وہ دونوں قسم کے لوگوں کو زندگی کے آخری لمحہ تک روزی پہنچاتا ہے۔ البتہ موت کے بعد دونوں کے احوال مختلف ہوجائیں گے جس کا مقصد حیات صرف دنیا طلبی ہوگی، اسے جہنم کی طرف ہانک کرلے جایا جائے گا، اور جو آخرت کا طلبگار ہوگا اسے جنت میں جگہ ملے گی، دنیا میں کسی کافر کا کفر اور کسی نافرمان کی نافرمانی اللہ کی روزی سے محرومی کا سبب نہیں بنتی ہے۔