سورة النحل - آیت 93

وَلَوْ شَاءَ اللَّهُ لَجَعَلَكُمْ أُمَّةً وَاحِدَةً وَلَٰكِن يُضِلُّ مَن يَشَاءُ وَيَهْدِي مَن يَشَاءُ ۚ وَلَتُسْأَلُنَّ عَمَّا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ

ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی

اگر اللہ چاہتا تم سب کو ایک ہی گروہ بنا دیتا لیکن وہ جسے چاہے گمراہ کرتا ہے اور جسے چاہے ہدایت دیتا ہے، یقیناً تم جو کچھ کر رہے ہو اس کے بارے میں باز پرس کی جانے والی ہے۔

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

(59) اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے بیان فرمایا ہے کہ اگر اللہ چاہتا تو مؤمن اور کافر تمام لوگوں کو دین حق پر جمع کردیتا، لیکن اس کی حکمت کا تقاضا یہ تھا کہ جسے حق کی جستجو ہو اور اسے قبول کرنے کی جس میں رغبت ہو اسے ہدایت دے، اور جو گمراہ ہونا چاہے اور گمراہی پر اصرار کرے اسے بھٹکتا چھوڑ دے، اور دنیا میں انسان جو کچھ کرتا ہے اس کے بارے میں اس سے قیامت کے دن ضرور پوچھا جائے گا۔ اور اس سوال سے مقصود زجر و توبیخ ہوگا نہ کہ استفسار اور دریافت کرنا، اس لیے کہ اللہ تعالیٰ تو سب کچھ جانتا ہے، اس سے کچھ بھی مخفی نہیں۔