لِلَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ مَثَلُ السَّوْءِ ۖ وَلِلَّهِ الْمَثَلُ الْأَعْلَىٰ ۚ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ
آخرت پر ایمان نہ رکھنے والوں کی ہی بری مثال ہے (١) اللہ کے لئے تو بہت ہی بلند صفت ہے، وہ بڑا ہی غالب اور با حکمت ہے (٢)۔
(34) انہی مشرکین عرب کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ ذلت و حقارت کی تمام صفات سے وہی لوگ متصف ہیں وہی اولاد کے محتاج ہیں، وہی لڑکیوں کو ناپسند کرتے ہیں اور بخالت کی وجہ سے انہیں زندہ درگور کرتے ہیں، اور ان کے لیے جمع کی ضمیر استعمال کرنے کے بجائے İلِلَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِĬ یہ بتانے کے لیے کہا کہ ان کے اندر مذکورہ بالا تمام بری صفات انکار آخرت کی وجہ سے پیدا ہوئی ہیں، اور اللہ کے لیے تو تمام اعلی ترین صفات ثابت ہیں، وہ تمام عیوب و نقائص سے پاک ہے، وہ سارے جہاں کا پالنے والا اور سب کا مالک ہے، ساری بھلائیاں اسی کے ہاتھ میں ہیں اور وہ ہر چیز پر قادر ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، نہ کوئی اس کا مقابل ہے اور نہ اس کی کوئی اولاد ہے، اور وہ بڑا زبردست اور بڑی حکمت والا ہے۔