سورة البقرة - آیت 176
ذَٰلِكَ بِأَنَّ اللَّهَ نَزَّلَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ ۗ وَإِنَّ الَّذِينَ اخْتَلَفُوا فِي الْكِتَابِ لَفِي شِقَاقٍ بَعِيدٍ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
ان عذابوں کا باعث یہی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے سچی کتاب اتاری اور اس کتاب میں اختلاف کرنے والے یقیناً دور کے خلاف میں ہیں۔
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
254: اور یہ لوگ ایسے سخت عذاب میں اس لیے مبتلا کیے جائیں گے، کہ اللہ تعالیٰ نے تو کتابیں اس لیے اتاری تھیں کہ حق کا ظہور و غلبہ ہو، اور باطل پامال ہو، لیکن ان لوگوں نے اللہ کی کتاب کا استہزاء کیا، اس میں تحریف کی، اور بالخصوص قرآن کے بارے میں خلاف واقع باتیں کہیں، کسی نے کہا یہ جادو ہے، کسی نے کہا یہ شعر ہے، کسی نے کہا یہ گذرے ہوئے زمانہ کی کہانیاں ہیں اور اس طرح وہ حق سے کو سوں دور ہوتے گئے اور عذاب شدید کے مستحق بنے۔