وَجَعَلْنَا لَكُمْ فِيهَا مَعَايِشَ وَمَن لَّسْتُمْ لَهُ بِرَازِقِينَ
اور اسی میں ہم نے تمہاری روزیاں بنادی ہیں (١) اور جنہیں تم روزی دینے والے نہیں ہو (٢)۔
(13) اور انسانوں کے کھانے پینے، پہننے کی چیزیں اور دیگر جتنی ضروریات زندگی ہوسکتی ہیں ان سب کو زمین پر مہیا کیا، اور جانوروں چوپایوں اور دیگر تمام مخلوقات کے لیے روزی فراہم کیا، اور اپنی قدرت و خالقیت پر استدلال کرتے ہوئے فرمایا کہ اس کے پاس ہر چیز کا خزانہ ہے، وہ جب چاہے اور جتنا چاہے ظاہر کردے، لیکن وہ آسمان سے زمین پر اپنے بندوں کے لیے اتنا ہی اتارتا ہے جس کا اس کی مشیت تقاضا کرتی ہے، اللہ تعالیٰ نے سورۃ الشوری آیت (27) میں فرمایا ہے : İوَلَوْ بَسَطَ اللَّهُ الرِّزْقَ لِعِبَادِهِ لَبَغَوْا فِي الْأَرْضِ وَلَكِنْ يُنَزِّلُ بِقَدَرٍ مَا يَشَاءُĬ کہ اگر اللہ اپنے بندوں کے لیے روزی کو خوب کشادہ کردیتا، تو وہ زمین پر سرکشی کرنے لگتے، لیکن اپنی مشیت کے مطبق جتنی چاہتا ہے اتنی دیتا ہے۔