إِنَّ الَّذِينَ يَكْتُمُونَ مَا أَنزَلَ اللَّهُ مِنَ الْكِتَابِ وَيَشْتَرُونَ بِهِ ثَمَنًا قَلِيلًا ۙ أُولَٰئِكَ مَا يَأْكُلُونَ فِي بُطُونِهِمْ إِلَّا النَّارَ وَلَا يُكَلِّمُهُمُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَا يُزَكِّيهِمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ
بیشک جو لوگ اللہ تعالیٰ کی اتاری ہوئی کتاب چھپاتے ہیں اور اسے تھوڑی تھوڑی سی قیمت پر بیچتے ہیں، یقین مانو کہ یہ اپنے پیٹ میں آگ بھر رہے ہیں قیامت کے دن اللہ تعالیٰ ان سے بات بھی نہ کرے گا اور نہ انہیں پاک کرے گا بلکہ ان کے لئے دردناک عذاب ہے۔
252: کتمانِ حق کرنے والوں کے لیے وعید کا دوبارہ ذکر اس لیے کیا گیا ہے تاکہ امت مسلمہ کے افراد ایسی مذموم صفت سے اپنے آپ کو بچا کر رکھیں۔ یہود نے نبی کریم ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی ان صفات کو چھپایا جو آپ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی رسالت پر دلالت کرتی تھیں، تاکہ عربوں پر ان کی برتری باقی رہے، اور جو ہدیے اور تحفے انہیں ان سے ملا کرتے تھے ان کا سلسلہ جاری رہے، اللہ نے فرمایا کہ یہ لوگ درحقیقت (ان حقیر ہدیوں کے عوض) اپنے پیٹوں میں جہنم کی آگ بھر رہے ہیں، اور قیامت کے دن اللہ مارے غضب کے ان سے بات بھی نہ کرے گا، اور ان کے لیے دردناک عذاب ہوگا۔