سورة ابراھیم - آیت 47

فَلَا تَحْسَبَنَّ اللَّهَ مُخْلِفَ وَعْدِهِ رُسُلَهُ ۗ إِنَّ اللَّهَ عَزِيزٌ ذُو انتِقَامٍ

ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی

آپ ہرگز یہ خیال نہ کریں کہ اللہ اپنے نبیوں سے وعدہ خلافی کرے گا (١) اللہ بڑا ہی غالب اور بدلہ لینے والا ہے (٢

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

(35) دین اسلام اور نبی کریم(ﷺ) کی حمایت کے وعدہ کی تصریح ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے نبی کو نصر مبین عطا فرمائے گا۔ قرآن کریم میں اس کی صراحت کئی جگہ آئی ہے۔ سورۃ غافر آیت (51) میں ہے : İإِنَّا لَنَنْصُرُ رُسُلَنَاĬ کہ ہم اپنے رسولوں کی ضرور مدد کریں گے، سورۃ المجادلہ آیت (21) میں اللہ نے فرمایا ہے : İكَتَبَ اللَّهُ لَأَغْلِبَنَّ أَنَا وَرُسُلِيĬ یعنی اللہ نے یہ بات لکھ دی ہے کہ میں اور میرے انبیاء ضرور غالب رہیں گے، اور سورۃ النور آیت (55) میں فرمایا ہے : İوَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الْأَرْضِĬ کہ اللہ نے تم میں سے اہل ایمان اور عمل صالح کرنے والوں سے وعدہ کیا ہے کہ انہیں زمین کا وارث بنائے گا۔