سورة ابراھیم - آیت 28

أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ بَدَّلُوا نِعْمَتَ اللَّهِ كُفْرًا وَأَحَلُّوا قَوْمَهُمْ دَارَ الْبَوَارِ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

کیا آپ نے ان کی طرف نظر نہیں ڈالی جنہوں نے اللہ کی نعمت کے بدلے ناشکری کی اور اپنی قوم کو ہلاکت کے گھر میں لا اتارا (١)۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(21) رسول اللہ(ﷺ) کو خطاب کر کے کفار مکہ کی حالت پر اظہار تعجب ہے، کہ اللہ تعالیٰ نے ان کی حالت زار پر رحم کھاتے ہوئے محمد(ﷺ) کو نبی بنا کر بھیجا، تو اس نعمت پر انہیں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنا چاہیے تھا، لیکن انہوں نے ناشکری کی اور ان کی رسالت اور دین اسلام کا انکار کردیا، اور سرداران قریش خود تو ڈوبے ہی، پوری قوم کو لے ڈوبے، ہمیشہ عوام کی نظر میں کفر کو خوبصورت بنا کر پیش کیا اور انہیں اسلام میں داخل نہیں ہونے دیا،