سورة ابراھیم - آیت 3

الَّذِينَ يَسْتَحِبُّونَ الْحَيَاةَ الدُّنْيَا عَلَى الْآخِرَةِ وَيَصُدُّونَ عَن سَبِيلِ اللَّهِ وَيَبْغُونَهَا عِوَجًا ۚ أُولَٰئِكَ فِي ضَلَالٍ بَعِيدٍ

ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی

جو آخرت کے مقابلے میں دنیاوی زندگی کو پسند رکھتے ہیں اور اللہ کی راہ سے روکتے ہیں اور اس میں ٹیڑھ پن پیدا کرنا چاہتے ہیں (١) یہی لوگ پرلے درجے کی گمراہی میں ہیں (٢

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

(3) انہی کافروں کے اوصاف بیان کئے گئے ہیں کہ وہ آخرت کی زندگی کو فراموش کردیتے ہیں، اور دنیا کی زندگی کو کامیاب بنانے میں منہمک ہوجاتے ہیں، اور اللہ کے بندوں کو راہ حق پر چلنے سے روکتے ہیں، اور کہتے ہیں کہ یہ صحیح راستہ نہیں ہے، یا چاہتے ہیں کہ لوگ اسلام سے برگشتہ ہوجائیں، یا اللہ کا دین ان کی خواہش نفس کے مطابق ہو، اللہ تعالیٰ نے ان کے بارے میں فرمایا کہ وہ گمراہی کی راہ پر بہت دور جاچکے ہیں اور اولئک ضالون کے بجائےİأُولَئِكَ فِي ضَلَالٍ Ĭ کہنے سے اس طرف اشارہ مقصود ہے کہ گمراہی ان کی فطرت ثانیہ بن گئی ہے۔